نعت گوئی کے جدید رجحانات اور اس کی اہمیت

پیشکش: نورادب 


 نعت گوئی کے فن میں جدید رجحانات اور اس کی اہمیت


تمہید:

نعت گوئی اردو ادب کی ایک منفرد صنف ہے جو محبتِ رسول ﷺ کی ترجمانی کرتی ہے۔ اس صنف کی جڑیں اسلامی ادب میں بہت گہری ہیں، اور اس کا آغاز عربی زبان میں ہوا۔ وقت کے ساتھ ساتھ اردو نعت گوئی نے بھی اپنی ایک علیحدہ شناخت بنائی اور آج یہ اردو ادب کا ایک لازمی حصہ ہے۔ جدید دور میں نعت گوئی کے انداز، اسلوب، اور پیش کش میں جو تبدیلیاں آئی ہیں، وہ اس صنف کی اہمیت کو اور بڑھا رہی ہیں۔-



نعت گوئی کی اہمیت اور اس کا دینی و سماجی پہلو


نعت گوئی دینی ادب کی ایک ایسی صنف ہے جس کا مقصد حضور ﷺ کے مقام و مرتبے کی عظمت کو بیان کرنا اور امت مسلمہ کو ان کی تعلیمات کی پیروی کی دعوت دینا ہے۔ یہ صنف جذباتِ عشقِ رسول ﷺ کو پروان چڑھاتی ہے اور مسلمانوں میں اتحاد، ایمان، اور محبت کو فروغ دیتی ہے۔


دینی پہلو:

1. نعت کے ذریعے رسول اکرم ﷺ کی شخصیت، ان کی تعلیمات، اور سیرتِ مبارکہ کو عام کیا جاتا ہے۔


2. یہ صنف مسلمانوں کے دلوں میں عشقِ رسول ﷺ کا چراغ روشن کرتی ہے۔


3. اس میں بیان کردہ الفاظ ایک قسم کی عبادت کا درجہ رکھتے ہیں، کیونکہ یہ حضور ﷺ کی مدح سرائی کا ذریعہ ہیں۔


سماجی پہلو:

1. نعت گوئی کے ذریعے افراد اور معاشرے میں مثبت اخلاقی قدریں پیدا ہوتی ہیں۔


2. یہ صنف نوجوان نسل کو ادب، احترام، اور ایمان کی روشنی فراہم کرتی ہے۔


3. نعت کے ذریعے اسلامی تاریخ اور ثقافت کا فروغ ہوتا ہے۔



نعت گوئی کے جدید رجحانات


جدید دور میں نعت گوئی میں کئی نئے رجحانات اور موضوعات شامل ہو چکے ہیں، جو اس صنف کو مزید خوبصورت اور دلکش بنا رہے ہیں۔


1. نعت کے اسلوب میں جدت:

جدید شعرا نعت میں روایتی اسلوب کے ساتھ ساتھ نئی تراکیب اور خیالات کو شامل کر رہے ہیں۔ الفاظ کی خوبصورتی، انداز کی ندرت، اور جذبات کی گہرائی نعت کے اشعار کو اور زیادہ دلکش بناتی ہے۔


2. مختلف زبانوں میں نعت کا فروغ:

پہلے نعت گوئی صرف اردو، فارسی، اور عربی تک محدود تھی، لیکن اب اسے انگریزی، فرانسیسی، اور دیگر عالمی زبانوں میں بھی پیش کیا جا رہا ہے۔ ان تراجم کے ذریعے نعت کا پیغام بین الاقوامی سطح پر پھیل رہا ہے۔


3. ڈیجیٹل دور کی اثرات:

سوشل میڈیا، یوٹیوب، اور دیگر ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر نعت کی ویڈیوز اور آڈیوز نے نعت گوئی کو عالمی سطح پر نمایاں کیا ہے۔


نعت خوانی کے مقابلے آن لائن منعقد ہو رہے ہیں۔


شاعری کی مختلف شکلیں، جیسے کہ ویڈیو پوئٹری، پوڈکاسٹس، اور ای بک فارمیٹ، نعت کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔


4. نعت میں موضوعات کی وسعت:

جدید شعرا نے نعت گوئی میں موضوعات کی وسعت پیدا کی ہے۔ روایتی مضامین کے ساتھ ساتھ اب سائنس، کائنات، اور جدید مسائل کو نعت میں شامل کیا جا رہا ہے، تاکہ قارئین کے لیے یہ صنف اور زیادہ دلچسپ اور مربوط ہو۔


5. نعت اور نوجوان نسل کا رجحان:

نوجوان شعرا کے لیے نعت ایک ایسا ذریعہ ہے جس کے ذریعے وہ اپنے جذبات کو پیش کر سکتے ہیں۔ یہ صنف ان میں روحانی جذبات کو پروان چڑھانے کے ساتھ ساتھ انہیں اپنے دین اور ادب سے جوڑے رکھنے میں مددگار ثابت ہو رہی ہے



نعت گوئی میں جدید تکنیکی مہارتیں


1. عروض اور وزن کی درستگی:

جدید نعت گو شعرا عروض کے اصولوں پر گہری گرفت رکھتے ہیں تاکہ نعت کا شعری معیار برقرار رکھا جا سکے۔


2. جدید شاعرانہ استعارات کا استعمال:

نعت گوئی میں کائناتی عناصر، فطرت، اور جدید استعاروں کا استعمال اس صنف کو منفرد بناتا ہے۔


3. آڈیو اور ویڈیو کی تیاری:

نعت کو موسیقی کے بغیر، خالصتاً شاعری کے طور پر پیش کرنے کا رجحان بڑھ رہا ہے، جس میں آڈیو اور ویڈیو پروڈکشن کے ذریعے نعت کو مزید پرکشش بنایا جاتا ہے۔

---


نتیجہ:

نعت گوئی ایک زندہ صنف ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ نئے رنگ اور انداز اختیار کر رہی ہے۔ جدید رجحانات نے نعت کو صرف ایک شعری صنف نہیں بلکہ عالمی سطح پر عشقِ رسول ﷺ کے پیغام کو پھیلانے کا ذریعہ بنا دیا ہے۔


قارئین سے سوال:

آپ نعت گوئی میں کن رجحانات کو سب سے زیادہ پسند کرتے ہیں؟ کیا آپ جدید نعت کے رجحانات سے مطمئن ہیں یا روایتی انداز کو ترجیح دیتے ہیں؟ اپنی قیمتی رائے ہمارے ساتھ شیئر کریں!



ازقلم: غلام مزمل عطا اشرفی

مقام: سہرسہ, بہار 

0 Comments

Post a Comment

Post a Comment (0)

Previous Post Next Post