پیشکش: نور ادب
حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی شان میں منقبت
مطلع:
صدیق وفا کے تاج ور، جانِ نبی کے یار
دینِ حق کے رہنما، دیں کے وفادار
اشعار:
قرآں کے رازداں، رسولِ پاک کے شریک
ہر لمحہ ساتھ دیں کا، ہر حال میں یارِ غمگسار
جان و مال کا نذرانہ، سب کچھ خدا کے نام
ایسا اخلاص دنیا میں، دیکھا نہ بار بار
غارِ ثور میں نبی کے پہلو میں جو کھڑے
دیں کے تحفظات کا، ہیں وہی حصار
عدل و وفا کے پیکر، خلافت کے تاجدار
اسلام کا جو چراغ، رکھا ہمیشہ بہار
جنگوں کے میداں میں، بڑھتے رہے سبقت
ہر دور میں تھے حامی، سچے وفادار
عطا لکھے جو منقبت، صدیق کے حضور
رب کی رضا کا حاصل ہو، دنیا میں بار بار
---
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی شان میں منقبت
مطلع:
فاروقِ عدل، حق کے علم بردار آپ ہیں
ہر ظلمتِ زمانہ کے شہکار آپ ہیں
اشعار:
جن پر ہوا نبی بھی خدا کا گواہ خود
ایمان کی ہیں روشنی، انوار آپ ہیں
ہر فیصلے میں عدل کا معیار آپ کا
قرآں کی ہر ادا کا، وقار آپ ہیں
اسلام کے لیے ہیں محافظِ جلال
باطل کے واسطے بھی، تلوار آپ ہیں
غازی بھی ہیں، امیر بھی، رہبر بھی آپ ہیں
ہر قلبِ مومنوں کا، سرور بھی آپ ہیں
عطا نے لکھ دیا ہے وفا کا یہ کمال
عمر کی جستجو میں، معیار آپ ہیں
---
حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی شان میں منقبت
مطلع:
غنی کے نام سے جو جہاں میں مشہور ہیں
وہ عرش پر بھی حق کے سفیرِ مسرور ہیں
اشعار:
ہر مال، ہر جواں، خدا کے حضور دی
ایثار و بخششوں کے، جواں بے قصور ہیں
قرآن کی حفاظت کا جن پر ہوا یقین
حق کے خزینے، دین کے روشن شعور ہیں
حق پر تھے سرفراز، خلافت کے تاجدار
اسلام کے وفا میں، چراغِ سرور ہیں
عثمان ہیں کرم کے، وفا کے یہ مظہر
ہر دین کے خزانے کے، راز کے منصور ہیں
عطا نے ان کے ذکر میں نذرانہ پیش کیا
نورِ سخا و صدق کا، مستور آپ ہیں
---
حضرت علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ کی شان میں منقبت
مطلع:
شیرِ خدا ہیں، حیدرِ کرار آپ ہیں
ہر معرکے میں فاتح و غمخوار آپ ہیں
اشعار:
قرآں کے رازدان، نبی کے قریب تر
دیں کے ہر اک اصول کے معمار آپ ہیں
حق کے لیے جو خندق و بدر میں جم گئے
ہر جنگ میں وفا کے علمدار آپ ہیں
علم و عمل کا محور و مرکز ہیں آپ ہی
اسلام کے علوم کے اسرار آپ ہیں
فاطمہ کے شریک، حسن و حسین کے والد
نسبت نبی کی عظمت و کردار آپ ہیں
عطا نے آپ کے لیے جو اشعار لکھ دیے
وہ عظمتِ حیدر کا اظہار آپ ہیں
---
از قلم: غلام مزمل عطا اشرفی
مقام: سہرسہ، بہار
Post a Comment