ازقلم:غلام مزمل عطا اشرفی(سہرسہ بہار)
میں خوش تھا کسی پربھروسہ کرکے
اس کی ہر ادا کو ستودہ کر کے
غم میں بھی شگفتہ یہ چہرہ کر کے
خستہ دل نہیں ہوں یہ وعدہ کرکے
دل چیردی مگروہ نشانہ کرکے
کچھ نہ کچھ بہانہ، فسانہ کر کے
بات بات میں کبیدہ ،یگانہ کرکے
رکھ دی ہے مجھے وہ تماشہ کرکے
افسوس ہے”عطا“اس بھروسہ پر اب
بھول کر دی کبیرہ خسارہ کرکے
Post a Comment