ازقم:غلام مزمل عطااشرفی(سہرسہ بہار)
اہلِ دل کی وفابات کرتی ہے
خاموش سرخم حیابات کرتی ہے
پیچ وخم کھاتی ریشمی سی زلفیں
رات میں گویہ ضیابات کرتی ہے
آنکھوں پلکوں سراپااعضاسے
ان کی اک اک لقابات کرتی ہے
احساس کا یہ کمال تو دیکھوکہ
ہر موسم کی صبابات کرتی ہے
دل والوں کی عطابات کون سمجھے
جن کی ہر ہر ادابات کرتی ہے
Post a Comment