آنکھ نم دیکھائی دیتی ہے



 ازقلم:غلام مزمل عطا اشرفی(سہرسہ بہار)

عشق کی آنکھ نم دیکھائی دیتی ہے
دنیاتجھ بن کم دیکھا ئی دیتی ہے

ہجرِتو میرے لیے گویہ موت ہے
عمرِ من سرخم دیکھا ئی دیتی ہے

تو ہی تو ہےبس عطا کی سانسوںمیں

اب توتوہردم دیکھائی دیتی ہے


0 Comments

Post a Comment

Post a Comment (0)

Previous Post Next Post