پیشکش: نور ادب
نعت 1
نعتِ رسولِ مقبول ﷺ
چمک رہا ہے جمالِ محمدؐ کے نور سے
روشن ہوا ہے دل کا جہاں، ایک طور سے
محفل میں ذکرِ مصطفیؐ جب سے ہوا بلند
دل جھومنے لگا ہے عجب سرور سے
شافعِ روزِ حشر کی عظمت کا کیا بیاں
امت کو دے دیا ہے سکوں اُن کی حضور سے
طیبہ کی خاک بنتی ہے آنکھوں کا سرمہ
سچائی کے چراغ جلے ہیں اسی شعور سے
کیا عطا کی مجال کہ لکھے کمالِ اُنؐ
الفاظ تھرتھراتے ہیں اُن کے ظہور سے
از قلم: غلام مزمل عطا اشرفی
مقام: سہرسہ، بہار
---
نعت 2
نعتِ رسولِ مقبول ﷺ
مدینے کی گلیوں میں دل جا رہا ہے
محبت کا دریا اُمڈ آ رہا ہے
نبیؐ کے کرم کی جو باتیں سنائیں
جہاں میں اجالا نظر آ رہا ہے
محمدؐ کی عظمت، محمدؐ کی رفعت
فلک تک یہ نعرہ بلند آ رہا ہے
سراپا وہ رحمت، وہ مرکز عقیدت
جہاں اُن کا چرچا سدا چھا رہا ہے
عطا کس طرح اُن کی مدحت کرے گا
کہ الفاظ کا دامن ہی چھوٹا رہا ہے
از قلم: غلام مزمل عطا اشرفی
مقام: سہرسہ، بہار
---
نعت 3
نعتِ رسولِ ہاشمی ﷺ
چراغِ ہدایت، جمالِ نبیؐ ہے
ہر اک روشنی کی مثالِ نبیؐ ہے
مدینے کی مٹی ہے خاکِ شفا سی
یہ دنیا کا سب سے کمالِ نبیؐ ہے
خدا کے پیمبر، خدا کے پسندیدہ
زمین و فلک پر جلالِ نبیؐ ہے
یہ لب جب بھی ذکرِ محمدؐ کریں گے
زباں پر سجا اک کمالِ نبیؐ ہے
عطا دل یہ کہتا ہے بس اُنؐ کا ہو لے
کہ دل کے لیے تو وصالِ نبیؐ ہے
از قلم: غلام مزمل عطا اشرفی
مقام: سہرسہ، بہار
---
نعت 4
نعتِ رسولِ اکرم ﷺ
محبتوں کا راز ہیں، رحمت کے باب ہیں
سرکارِ دو جہاںؐ میرے خواب و سراب ہیں
جہاں بھی ذکر اُنؐ کا ہو، رونق وہیں ملے
محفل کی دلکشی کا وہی تو نصاب ہیں
سجدے میں جھک گئے ہیں فلک کے ستارے بھی
وہ رب کے حبیب ہیں، وہی انتخاب ہیں
نامِ محمدؐ آیا تو آنکھیں چھلک اٹھیں
دل کے سکون و چین کا یہی سبب ہیں
عطا یہ مدح لکھنا بھی اک کرم اُنؐ کا
وگرنہ ہم کہاں، یہ کہاں کے نصاب ہیں
از قلم: غلام مزمل عطا اشرفی
مقام: سہرسہ، بہار
Post a Comment