بھارت کی حکومت بی جے پی کی مذمت- تنقید اور مسائل کا جائزہ

 پیشکش: نور ادب

بھارت کی حکومت بی جے پی کی مذمت: تنقید اور مسائل کا جائزہ

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے نریندر مودی کی قیادت میں 2014 سے حکومت سنبھالی، جس کے بعد سے ہندوستان کے سیاسی، سماجی اور اقتصادی منظرنامے میں کئی اہم تبدیلیاں دیکھنے کو ملیں۔ ان تبدیلیوں میں کچھ مثبت پہلو بھی ہیں، لیکن زیادہ تر ان پالیسیوں اور اقدامات پر تنقید کی جا رہی ہے جو اقلیتوں کے حقوق، سماجی انصاف، اور جمہوری اقدار کے لیے نقصان دہ ثابت ہو رہی ہیں۔

1. اقلیتوں کے حقوق کی پامالی

بی جے پی کی حکومت کے دوران اقلیتوں، خاص طور پر مسلمانوں اور عیسائیوں، کے خلاف نفرت انگیزی اور تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

گئو رکشا اور ہجومی تشدد: گائے کے تحفظ کے نام پر مسلمانوں اور دلتوں پر ہجومی تشدد کے کئی واقعات پیش آئے، جن میں بہت سے معصوم افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

مساجد اور عبادت گاہوں پر حملے: کئی مساجد کو نشانہ بنایا گیا، اور مذہبی آزادی کو محدود کرنے کی کوششیں دیکھنے میں آئیں۔

مسلم مخالف پالیسیاں: متنازع شہریت ترمیمی قانون (CAA) اور قومی شہریت رجسٹر (NRC) جیسے قوانین نے مسلمانوں کو نشانہ بنایا اور ان کے لیے شہریت ثابت کرنا مشکل بنا دیا۔

2. سماجی ہم آہنگی پر اثرات

بی جے پی کی سیاست پر اکثر یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ وہ مذہبی پولرائزیشن کو ہوا دیتی ہے۔

ہندو راشٹر کا نظریہ: آر ایس ایس کی حمایت یافتہ بی جے پی نے ہندو راشٹر کے قیام کا خواب دکھا کر اقلیتوں کو الگ تھلگ کرنے کی کوشش کی ہے۔

نفرت انگیز بیانات: بی جے پی کے رہنماؤں کی جانب سے مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیز بیانات اکثر خبروں میں رہتے ہیں، جن سے سماج میں تقسیم گہری ہو رہی ہے۔

3. اظہار رائے کی آزادی پر قدغنیں

بی جے پی حکومت کے دوران صحافیوں، ادیبوں، اور سماجی کارکنوں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے اور ان کی آواز کو دبانے کی کوشش کی گئی۔

صحافت پر حملے: کئی مشہور صحافیوں کو یا تو نشانہ بنایا گیا یا جیل بھیجا گیا۔ میڈیا کے ایک بڑے حصے کو حکومت کی حمایت پر مجبور کر دیا گیا۔

سوشل میڈیا پر پابندیاں: سوشل میڈیا پر حکومت کی تنقید کرنے والے عام شہریوں اور کارکنوں کے خلاف کارروائیاں کی گئیں۔

4. اقتصادی مسائل

بی جے پی کی اقتصادی پالیسیاں عوام کو درپیش مشکلات کا سبب بنیں:

نوٹ بندی کا بحران: نوٹ بندی کے فیصلے نے عوام کو پریشان کر دیا، معیشت کو بڑا نقصان پہنچا، اور لاکھوں افراد روزگار سے محروم ہو گئے۔

جی ایس ٹی کے مسائل: گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (GST) کی پیچیدگیوں نے چھوٹے تاجروں اور کاروباریوں کو نقصان پہنچایا۔

بے روزگاری: نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں ناکامی ایک بڑا مسئلہ بن کر سامنے آیا۔

5. جمہوری اقدار کا زوال

عدلیہ پر دباؤ: عدلیہ کی آزادی پر سوالات اٹھائے گئے، اور کئی مواقع پر حکومت پر عدالتی معاملات میں مداخلت کے الزامات لگے۔

مظاہروں کو دبانا: سی اے اے مخالف مظاہروں اور کسان تحریک کے دوران، حکومت نے مظاہرین کو طاقت کے ذریعے دبانے کی کوشش کی، جو جمہوری اصولوں کے خلاف تھا۔

6. بین الاقوامی تنقید

بی جے پی حکومت کی پالیسیوں نے ہندوستان کی بین الاقوامی ساکھ کو بھی متاثر کیا ہے۔ اقلیتوں کے ساتھ ہونے والے امتیازی سلوک پر عالمی برادری نے تشویش کا اظہار کیا۔ انسانی حقوق کی تنظیموں اور میڈیا نے حکومت پر شدید تنقید کی۔

نتیجہ

بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کا دور اقتدار ہندوستان کے لیے کئی حوالوں سے نازک ثابت ہوا ہے۔ اقلیتوں کے حقوق، سماجی انصاف، اور جمہوری اقدار کو تحفظ دینا کسی بھی حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہوتی ہے، لیکن بی جے پی حکومت نے ان اصولوں کو نظرانداز کیا۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ عوام اور سماجی تنظیمیں مل کر جمہوری اصولوں کی پاسداری کریں اور ان مسائل کے حل کے لیے جدوجہد کریں۔

نوٹ

اگر کوئی اس مضمون کو شائع کرنا چاہتا ہے تو براہ کرم اسے جوں کا توں شائع کریں۔ مضمون میں کسی بھی قسم کی ترمیم، کانٹ چھانٹ، یا مواد میں تبدیلی کی ہر گز اجازت نہیں ہے۔ اس کے اصل مفہوم اور اسلوب کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔ شکریہ!


از قلم

غلام مزمل عطا اشرفی

مقام: سہرسہ، بہار


0 Comments

Post a Comment

Post a Comment (0)

Previous Post Next Post