حضور نبی اکرم_صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم
ایک گڈریے کے پاس سے گُزرے۔
وہ کہہ رہا تھا: " اَشْہَدُ اَنْ لَّآ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰهُ وَاَشْہَدُ اَنَّ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰهِ۔ "
حضور نبی اکرم صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم نے اس سے دریافت کِیا: " تم اللّٰه کو کس طرح پہچانتے ہو؟ " وہ کہنے لگا: " میں نے ان بکریوں کو دیکھا ہے وہ تھوڑی سی ہیں مگر ایک محافظ کے بغیر محفوظ نہیں رہ سکتیں اور انہیں ایک گڈریے کی ضرورت ہے
۔یہ کائنات یہ اِتنا بڑا جہان جس میں ہزاروں اِنسان اور دوسری چیزیں ہیں ایک محافظ ( اللّٰه ) کے بغیر کیسے برقرار رہ سکنا ہے۔ "
حضور نبی اکرم صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
تم نے اللّٰه کو صحیح پہچانا۔ " پِھر حضور نبی اکرم صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا: " اللّٰه کو تم نے پہچان لیا مگر رسالت کا اِقرار کیسے کر رہے ہو؟ "
گڈریا کہنے لگا کہ:۔" میں ہر وقت آسمان سے یہ آواز سُنتا ہوں لَآ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰهُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰهِ۔میرا ایمان ہے جو آواز اوپر سے آتی ہے وہ سچ ہے۔گڈریا کہنے لگا! میرا گمان ہے کہ مُحمّد رسُول اللّٰه ( صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم ) آپ ہی ہیں
آپ صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ بات درست ہے
وہ کہنے لگا: " یارسُول اللّٰه ( صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم )! میری ایک خواہش ہے
آپ صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:۔" بتاؤ اس نے کہا: " میرا دِل چاہتا ہے کہ ایک بکری بطور تحفہ آپ ( صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم ) کے لیے ذبح کروں۔ " آپ صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
ہدیہ سے اِنکار نہیں کِیا جا سکتا۔ " وہ گڈریا ایک بکری کو پکڑنے کے لیے بڑھا تو اس نے کہا: " مجھے ذبح نہ کرو میرا شیرخوار بچّہ ہے جو بُھوکا مر جائے گا
وہ دوسری کی طرف بڑھا،اس نے بھی کہا میرے بچّے ہیں۔تیسری بکری پکڑی اور ذبح کر لی
حضور نبی اکرم صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم نے اس گڈریے سے پوچھا: " پہلی دو بکریوں کو پکڑ کر کیوں چھوڑ دیا؟ اور تیسری کو ذبح کِیا
اس نے بتایا: پہلی دو بکریوں نے عُذر کِیا اور تیسری نے کہا! اس سے بڑھ کر میری سعادت اور کیا ہو سکتی ہے کہ سرکارِ دوجہاں صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم کی دعوت میرے گوشت سے ہو
( معارجُ النّبوت،جِلد 3،صفحہ 230۔231 )
طالب دعا: غلام مزمل عطا اشرفی (سہرسہ بہار)
Post a Comment