پیشکش -نورادب
نعتِ معراج
کیا رازِ کُن فکاں میں چھپا، وہ شاہِ مدنی
حدودِ وقت سے آگے بڑھا ، وہ شاہِ مدنی
ازل کے پردے چاک ہوئے، نورِ حق عیاں
خدا کے قرب کا جلوہ ہوا، وہ شاہِ مدنی
کہاں زماں کی قید، کہاں مکاں کی حد
ہر اک قیاس سے بالا ہوا، وہ شاہِ مدنی
فلک کے سب گماں جھک گئے قدموں تلے
وجودِ آدمی میں سما ، وہ شاہِ مدنی
فرشتے رک گئے ، حقیقت کے منتظر
خود لامکاں کا مہماں ہوا، وہ شاہِ مدنی
وجودِ عشق تھا، فنا کی حد بھی تھی
مگر بقا کا پیغام ملا ، وہ شاہِ مدنی
ازل سے ابد تلک کی حقیقت عیاں ہوئی
جو رازِ تخلیق سمجھا گیا، وہ شاہِ مدنی
عطا - یہ سوچتا ہے، معراج کی وہ رات
کہ فلسفہ بھی حیران رہا، وہ شاہِ مدنی
...
معراج النبی ﷺ کے قرآنی حوالہ جات کا منظوم تذکرہ
وَالنَّجْمِ اِذَا ہَوٰى، جو ڈوبا روشنی کے نور میں
رسولِ پاکؐ کا سفر ہے جلوۂ ظہور میں
نہ کوئی خطا ہوئی وہاں، نہ راہ بھٹکی ان کی نگاہ
مَا ضَلَّ صَاحِبُکُمْ وَمَا غَوٰى ، یہ ذکر ہے شعور میں
جو دیکھا مصطفیٰؐ نے حق، وہی حقیقتِ عظیم
وَلَقَدْ رَاٰہُ بِالْاُفُقِ الْمُبِیْنِ کے ہر سرور میں
قریب تر ہوئے نبیؐ، کہ قرب کی حدیں مٹیں
فَکَانَ قَابَ قَوْسَیْنِ اَوْ اَدْنٰی کے نور میں
عِندَ سِدْرَةِ المُنْتَھٰی جہاں پہ ختم ہیں سبھی حدیں
ملی بشارتیں وہاں ، خدائے پاک کے ظہور میں
وہ جنتیں جو مہک اٹھیں، بہشت کی گواہی دیں
عِندَھَا جَنَّةُ المَاوٰی کی روشنی کے نور میں
جو کچھ دکھا، وہ حق دکھا، دلوں نے سچ قبول کیا
مَا کَذَبَ الفُؤَادُ مَا رَاٰی کی روشنی کے دور میں
خدائی راز کھل گئے ، کہ حسن جلوہ گر ہوا
اَفَتُمٰرُوْنَہٗ عَلٰی مَا یَرٰی کے ذکر میں، سرور میں
اِذْ یَغْشَی السِّدْرَةَ مَا یَغْشٰی، جو نور سے ہوا عیاں
یہی ہے جلوۂ خدا ، عظیم تر ظہور میں
عطا - یہ معجزہ رقم کرے، یہ واقعۂ جمال ہے
ہر اک ستارہ جھوم اٹھے محمدؐ کے حضور میں
Post a Comment