پیشکش نور ادب
بھارت و پاکستان کی جنگیں: تاریخی تسلسل، اسباب، نتائج اور عالمی نقطۂ نظر
---
تمہید
بھارت اور پاکستان – دو ہمسایہ مگر متضاد نظریاتی ریاستیں – تقسیمِ ہند کے بعد سے کشیدگی، بداعتمادی اور جنگ و جدل کا شکار رہی ہیں۔ ان کے درمیان چار بڑی جنگیں اور ایک حالیہ جھڑپ ہو چکی ہے۔ ان جنگوں کے پیچھے بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر اور باہمی عدم اعتماد ہے۔ ہر جنگ کے بعد دونوں ممالک نے اپنے آپ کو "درست" ثابت کرنے کی کوشش کی، جبکہ دنیا نے ہر بار فریقین پر تنقید کی۔
---
1. پہلی جنگ (1947-48): کشمیر پر پہلا تنازع
سبب:
ریاست جموں و کشمیر کے مہاراجہ ہری سنگھ نے بھارت سے الحاق کیا، جبکہ پاکستان مسلم اکثریتی بنیاد پر اس کا حق دار تھا۔
عالمی تنقید:
اقوام متحدہ نے دونوں فریقوں کو تنبیہ کی، مگر زیادہ تر تنقید پاکستان پر ہوئی کہ اس نے قبائلی حملہ آور بھیجے۔
اقوام متحدہ نے استصواب رائے کی سفارش کی، جس پر عمل نہ ہو سکا۔
کس پر الزام لگا؟
پاکستان: غیر ریاستی عناصر کو بھیجنے پر
بھارت: متنازع الحاق اور فوجی مداخلت پر
---
2. دوسری جنگ (1965): آپریشن جبرالٹر اور جنگ کا دائرہ
سبب:
پاکستان نے کشمیر میں مزاحمت ابھارنے کے لیے آپریشن جبرالٹر شروع کیا، جس کا بھارت نے فوجی جواب دیا۔
عالمی ردعمل:
سوویت یونین اور امریکہ نے سخت تنقید کی۔
عالمی رائے عامہ نے جنگ کو غیر ضروری اور نقصان دہ قرار دیا۔
تاشقند معاہدے کے تحت دونوں ملکوں کو پسپا ہونا پڑا۔
کس پر الزام لگا؟
پاکستان: جارحیت اور بغاوت بھڑکانے پر
بھارت: زور زبردستی کے جواب میں مکمل جنگ چھیڑنے پر
---
3. تیسری جنگ (1971): مشرقی پاکستان کا بحران
سبب:
مشرقی پاکستان میں انتخابات کے بعد اقتدار کی منتقلی نہ ہونا، فوجی آپریشن، اور انسانی حقوق کی پامالی نے بحران کو جنم دیا۔
عالمی نقطۂ نظر:
پاکستان پر اندرونی ظلم و تشدد اور جمہوریت کو دبانے پر شدید تنقید ہوئی۔
بھارت کو بنگالی پناہ گزینوں کی میزبانی اور مداخلت کو انسانی بنیادوں پر تسلیم کیا گیا، مگر جنگی کارروائی پر کچھ ممالک نے تشویش بھی ظاہر کی۔
کس پر الزام لگا؟
پاکستان: سیاسی اور عسکری جبر، جمہوری انکار
بھارت: جارحیت اور بین الاقوامی سرحد کی خلاف ورزی، مگر کچھ جواز دیا گیا
---
4. چوتھی جنگ (کارگل 1999): پہاڑوں کی خاموش آگ
سبب:
پاکستانی فوج اور مجاہدین نے لائن آف کنٹرول عبور کر کے بھارتی چوکیوں پر قبضہ کر لیا۔ بھارت نے جوابی کارروائی کی۔
عالمی تنقید:
امریکہ اور دیگر مغربی ممالک نے پاکستان کو دراندازی کا ذمہ دار قرار دیا۔
بھارت کو اپنی سرحدی خودمختاری کے دفاع میں سفارتی حمایت ملی۔
کس پر الزام لگا؟
پاکستان: خفیہ دراندازی اور اعتماد شکنی
بھارت: فضائی حملوں میں حد سے زیادہ طاقت کے استعمال پر تنقید
---
5. حالیہ جھڑپ (2024-25): کشمیر میں نئی کشیدگی
سبب:
2024 کے آخر میں لائن آف کنٹرول پر دوبارہ کشیدگی بڑھی۔ بھارت نے الزام لگایا کہ پاکستان کی جانب سے عسکریت پسندوں کی دراندازی ہوئی۔ پاکستان نے بھارتی فوج کی "انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں" کا حوالہ دیا۔
واقعات:
دونوں طرف گولہ باری، شہری ہلاکتیں
بھارت نے "سرجیکل اسٹرائیک" کا دعویٰ کیا
پاکستان نے اسے "جھوٹا پروپیگنڈا" اور "سیاسی چال" کہا
عالمی ردعمل:
اقوام متحدہ اور او آئی سی نے دونوں فریقوں سے تحمل کی اپیل کی
یورپی یونین نے بھارت کے اقدام کو "غیر متناسب ردعمل" اور
پاکستان کے رویے کو "غیر ذمہ دارانہ" قرار دیا
کس پر الزام لگا؟
پاکستان: عسکریت پسندی کی مبینہ پشت پناہی
بھارت: انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور طاقت کا بے جا استعمال
---
دونوں ممالک کا مؤقف: "ہم درست تھے"
پاکستان کا مؤقف:
کشمیر پاکستان کا حصہ ہے
کشمیری عوام خودمختاری کے حامی ہیں
بھارت ظلم و تشدد کے ذریعے کشمیریوں کی آواز دبا رہا ہے
پاکستان نے ہمیشہ دفاع میں قدم اٹھایا
بھارت کا مؤقف:
کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے
پاکستان مسلسل دراندازی اور دہشت گردی کو ہوا دیتا ہے
بھارت دفاعی کارروائی کرتا ہے، جارحیت نہیں
---
عالمی تجزیہ: اصل غلطی کہاں؟
عالمی برادری دونوں ممالک کو غیر لچکدار، جذباتی، اور سیاسی مفادات سے متاثر سمجھتی ہے۔
اقوام متحدہ کی ناکامی (مثلاً استصوابِ رائے نہ کروانا) بھی تنقید کا نشانہ بنی۔
پاکستان کو اکثر غیر ریاستی عناصر کی پشت پناہی پر تنقید کا سامنا رہا۔
بھارت کو انسانی حقوق کی پامالی، بالخصوص کشمیر میں زیادتیوں پر ملامت ملی۔
---
نتیجہ
بھارت اور پاکستان کی جنگوں نے دونوں قوموں کی ترقی، استحکام، اور خطے کے امن کو متاثر کیا۔ جنگوں سے نہ کشمیر کا مسئلہ حل ہوا، نہ اعتماد بڑھا، بلکہ دشمنی کی خلیج مزید گہری ہوئی۔
وقت کا تقاضا ہے کہ یہ دونوں ایٹمی طاقتیں عقل، امن، اور مذاکرات کے ذریعے راستہ نکالیں، ورنہ آئندہ جنگ شاید صرف سرحدوں پر نہیں، انسانیت پر ہو گی۔
---
از قلم: غلام مزمل عطا اشرفی
مقام: سہرسہ، بہار
پیشکش: نور ادب
Post a Comment