📱 بچوں کے موبائل کی نگرانی کیجیے

 

📱 بچوں کے موبائل کی نگرانی کیجیے

موبائل فون کے غلط استعمال سے اپنے بچوں کو بچائیں

(ایک تدبیر … ایک ٹیکنیک)


از قلم: غلام مزمل عطا اشرفی

(سہرسہ ,بہار) 

---

تعارف

یہ حقیقت کسی سے مخفی نہیں کہ آج کا زمانہ ڈیجیٹل ہے۔ سات سے چودہ سال کے بچے ہوں یا نوعمر نوجوان، موبائل فون، کمپیوٹر اور انٹرنیٹ ان کی تعلیمی و سماجی زندگی کا لازمی حصہ بن چکے ہیں۔ والدین نے اکثر بچوں کے اصرار پر یا مجبوری میں اسمارٹ فون ان کے ہاتھ میں پکڑا دیا ہے، لیکن کیا ہم نے کبھی سوچا ہے کہ یہ فون ان کے اخلاق و ایمان پر کس طرح اثر ڈال رہا ہے؟


آن لائن تعلیم، ویڈیوز، گیمز اور سوشل میڈیا کے اس ہجوم میں وہ لمحہ فکریہ کہاں ہے جو والدین کو اپنی ذمہ داری یاد دلائے؟ یہی بات راقم یہاں بیان کرنا چاہتا ہے کہ موبائل کی نگرانی صرف ضرورت نہیں بلکہ فرض ہے۔

---


بچوں میں تجسس: فائدہ یا خطرہ؟

بچوں کے ذہن میں تجسس فطری ہے، مگر یہی تجسس غلط مواد، فحش ویب سائٹس یا مضر گیمز کی طرف مائل ہو جائے تو ان کے اخلاق و مستقبل کے لیے خطرہ بن جاتا ہے۔ اسکولوں میں کچھ بچے پراگندہ خیالات کے حامل ہوتے ہیں، جو دوسروں کو بھی گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایسے میں والدین پر لازم ہے کہ وہ بچوں کی موبائل سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھیں۔

---


ایک آزمودہ مگر آسان ٹیکنیک

راقم ایک ایسی ٹیکنیک پیش کر رہا ہے جو نہایت سادہ اور مؤثر ہے، اور جس کے ذریعے آپ اپنے بچوں کی موبائل سرگرمیوں کو بآسانی مانیٹر کر سکتے ہیں:

---


1۔ Google Family Link کا استعمال

پلے اسٹور سے Google Family Link for Parents ایپ ڈاؤنلوڈ کریں۔

یہی ایپ اپنے بچے کے موبائل پر بھی انسٹال کریں۔

دونوں ایپس کو آپس میں لنک کریں اور اپنے موبائل کو نگران (Supervisor) بنائیں۔

ہدایات پر مرحلہ وار عمل کریں۔


فوائد:

بچوں نے دن بھر کون سی ویب سائٹس دیکھی، کون سی ویڈیوز دیکھی اور کتنی دیر موبائل استعمال کیا — سب رپورٹ کی شکل میں دستیاب۔

کوئی نیا ایپ یا گیم ڈاؤنلوڈ کرنے کی کوشش پر والدین سے اجازت طلب ہوگی۔

والدین کسی بھی وقت کسی ایپ یا گیم کو بلاک کر سکتے ہیں، جو فوراً بچے کے موبائل سے غائب ہو جائے گا۔

---


2۔ Safe Search Filter کو فعال کریں

کروم براؤزر → Settings → Safe Search Filter → Filter Explicit Results کو منتخب کریں۔

یوٹیوب وغیرہ میں Do Not Autoplay کو آن کریں تاکہ غیر ضروری ویڈیوز خود بخود نہ چلیں۔

---


3۔ Parental Controls آن کریں

پلے اسٹور → Settings → Parental Controls کو آن کریں۔

ایپس اور گیمز کے لیے عمر کی حد مقرر کریں تاکہ بچے اپنی عمر سے زیادہ مواد نہ دیکھ سکیں۔

---


والدین کے لیے خصوصی نصیحتیں

1. محبت بھری نگرانی: صرف کنٹرول نہ کریں بلکہ بچوں سے دوستانہ تعلق قائم کریں۔ ان سے بات کریں، ان کی دلچسپیوں کو سمجھیں، اور وقتاً فوقتاً نصیحت بھی کریں۔


2. روحانی تربیت: موبائل کی نگرانی کے ساتھ ساتھ دلوں کی اصلاح کریں۔ قرآن و ذکر کا ماحول گھر میں پیدا کریں، کیونکہ اصل حفاظت ایمان کی ہے۔


3. اچھا ماحول: بچوں کو نیک صحبت، مسجد، مدرسہ، اور مثبت سرگرمیوں سے جوڑیں۔


4. واضح اصول: موبائل کے استعمال کا وقت، جگہ اور مقصد طے کریں۔ جیسے: سب کے سامنے استعمال، پڑھائی کے بعد محدود وقت وغیرہ۔

---

قرآنی رہنمائی

قرآن کریم میں شیطان کی چالوں کے بارے میں فرمایا:

> اِسْتَحْوَذَ عَلَیْھِمُ الشَّیْطٰنُ فَاَنْسٰھُمْ ذِکْرَ اللّٰہِ اُوْلٰئِکَ حِزْبُ الشَّیْطٰنِ اَلَآ اِنَّ حِزْبَ الشَّیْطٰنِ ھُمُ الْخٰسِرُوْنَ

(المجادلہ: 19)

یعنی: شیطان نے ان پر قابو پا لیا اور اللہ کے ذکر سے غافل کر دیا، یہی لوگ خسارے والے ہیں۔

---


غزل: موبائل کی نگرانی کیجیے


مطلع:

فتن کے وار ہیں چار سُو، دھیانی کیجیے

بچوں کی حیات اور نگرانی کیجیے


آنکھوں سے حیا چھِن نہ سکے اس جہان میں

کردار کے گلشن کی نگہبانی کیجیے


انٹرنیٹ کے جال میں ہے شیطاں کمیں گاہ

ایمان بچانے کی فِرَوَانی کیجیے


موبائل کے فتنے سے جو بچنا ہو عطاؔ

قرآن سے رشتے کی روانی کیجیے


تربیتِ اولاد ہے جنت کی ضمانت

اوقات پہ ان کے بھی نگہبانی کیجیے


فتنوں کی ہوا تیز، دعا کیجیے اکثر

ذکرِ خدا و دعوتِ قرآنی کیجیے


مقطع:

کہتے ہیں عطا فرض ہے والد کے لیے یہ

بچوں کی ہمیشہ ہی نگرانی کیجیے

---


اختتامیہ

یہ مضمون اور غزل دونوں والدین کے لیے پیغام ہیں کہ وہ اپنی اولاد کی دینی و اخلاقی حفاظت کو محض مشورہ نہیں بلکہ فریضہ سمجھیں۔ موبائل کی نگرانی صرف تکنیک سے نہیں بلکہ دعا، ذکر، اور صالح تربیت سے مکمل ہوتی ہے۔


اللہ پاک ہم سب کو اپنی اولاد کے لیے نیک رہبر بنائے، ان کے دلوں میں ایمان کی روشنی پیدا فرمائے، اور شیطان کے مکر سے محفوظ رکھے۔ آمین۔

---


پیشکش: نور ادب بلاگ

(غلام مزمل عطا اشرفی .سہرسہ، بہار )


0 Comments

Post a Comment

Post a Comment (0)

Previous Post Next Post