فیس بک میتا کا نوٹس-حقیقت یا افوہ

 مندرجہ بالا تصویر میٹا (فیس بک) کی سرکاری


"Privacy
 Center کا اسکرین شاٹ ہے، جو ظاہر کرتا ہے کہ صارفین اپنے ڈیٹا اور پرائیویسی کنترل کرنے کے لیے ایک واضح اور مرکزی جگہ تک رسائی رکھتے ہیں۔ یہ تصویری ثبوت ایک مستند نقطۂ آغاز فراہم کرتا ہے کہ پلیٹ فارم نے کسی بھی صارف کی جانب سے پوسٹ کیے گئے وائرل نوٹس سے قبل سے یہ کنٹرول ترتیب دے رکھا ہے۔

---

مضمون برائے اشاعت — مکمل اور تصویری سرکاری ثبوت کے ساتھ


تحقیقی مضمون — فیس بک/میٹا کا "کل 9:30" نوٹس: حقیقت یا افواہ؟

از: غلام مزمل عطا اشرفی(سہرسہ، بہار)

تاریخ: ‎10 اگست 2025

ذریعۂ اشاعت: بلاگ نور ادب

---

تمہید

ڈیجیٹل دور میں افواہوں کا پھیلاؤ خبریں پھیلنے سے بھی زیادہ تیز ہوتا ہے۔ حالیہ دنوں ایک مشکوک دعویٰ سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے: "میٹا کل 9:30 کے بعد آپ کی تصاویر اور ڈیٹا خود بخود استعمال کرے گا، جب تک آپ ایک مخصوص پیغام پوسٹ نہ کردیں"۔ یہ مضمون اس دعویٰ کی حقیقت، قانونی اور تکنیکی پہلوؤں، اور صارفین کے حقوق پر تفصیلی روشنی ڈالتا ہے، ساتھ ہی ایک مستند سرکاری تصاویر کو بھی شامل کیا گیا ہے تاکہ شواہد مزید مستحکم ہوں۔

---

خلاصہ

حالیہ وائرل پیغام کے مطابق، میٹا کل 9:30 سے قبل مخصوص پیغام نہ پوسٹ کرنے والے صارفین کی تصاویر اور میٹا ڈیٹا استعمال کر سکتا ہے، اور پوسٹ نہ کرنے کو اجازت تصور کیا جائے گا۔ دراصل، میٹا کا ایسا کوئی نیا رول یا قانون جاری نہیں ہوا۔ یہ افواہ ایک پرانا کاپی-پیست ہُوکس کی نئی لپیٹ ہے۔ اس مضمون میں ہم اس دعوے کی تحقیق، قانونی اور تکنیکی تجزیہ، اور صارف کے لیے رہنما اصول پیش کرتے ہیں۔ 

---

پسِ منظر: افواہ کی تاریخ

"کاپی-پیست" یا "پیراسٹیٹڈ لیگل نوٹس" کی طرز کے پیغامات — جیسے کہ "Goodbye Meta AI" — 2012 سے مختلف صورتوں میں گردش میں ہیں، اور معتبر فیکٹ چیکنگ ادارے (Snopes، AFP، Time وغیرہ) نے بار بار انہیں جھوٹ (hoax) قرار دیا ہے۔ 

---

تحقیقاتی طریقہ (Methodology)

1. میٹا/فیس بک کی آفیشل سرکاری پالیسی اور Terms of Service کا جائزہ لیا گیا۔ 

2. Snopes، Time، Writers’ Guild، The Guardian وغیرہ جیسی معتبر فیکٹ چیکنگ رپورٹس پڑھیں۔ 

3. میڈیا آرٹیکل اور قانونی سوسائٹی رپورٹس سے اندازہ کیا کہ صارف حقوق خصوصاً AI ڈیٹا استعمال کے سلسلے میں کیسا تحفظ حاصل کیا جا سکتا ہے۔ 

---

شواہد اور نتائج

1) میٹا کا "کل 9:30" رول حقیقتاً موجود نہیں

میٹا کی پرائیویسی پالیسی یا شرائط میں ایسے کسی وقت‌بندی والے نوٹس کا ذکر نہیں ہے۔ بڑی تبدیلیاں ہمیشہ سرکاری چینلز (ویب سائٹ/نیوز روم) کے ذریعے اعلان کی جاتی ہیں۔ 

2)  تاریخي شواہد اس افواہ کو مسترد کرتے ہیں

گذشتہ برسوں میں مختلف شکلوں میں یہ پیغامات گردش میں آئے، مگر ہمیشہ فیکٹ چیک میں بے بنیاد قرار پائے۔ اس لیے انہیں محض دوبارہ پھیلی جانے والی افواہ ہی سمجھا جا سکتا ہے۔ 

3)  صارف کی پوسٹ کسی قانونی معاہدے کو نہیں بدل سکتی

جب صارف میٹا پر اکاؤنٹ بناتا ہے، تو وہ ایک معاہدہ (Terms) قبول کرتا ہے۔ کسی پوسٹ کے ذریعے آپ اس معاہدے کو تبدیل نہیں کر سکتے۔ قانونی اثر صرف "سرکاری" تبدیلی سے ہوتا ہے — جس میں صارف کو اپڈیٹس، اطلاع، قبولیت کے مواقع دیے جاتے ہیں۔ 

---

قانونی، اخلاقی اور تکنیکی پہلو

حقوق و ملکیت (Copyright): تصاویر یا مواد کا استعمال صارف کی جانب سے دیا گیا لائسنس ہوتا ہے، نہ کہ صرف "نوٹس پوسٹ" سے متاثر ہونے والا۔

AI ٹریننگ اور Opt-out: یورپ میں GDPR کی بدولت صارف کو اپنی پوسٹس AI کے لیے استعمال نہ ہونے دینے کا اختیار دیا گیا ہے، مگر دوسرے علاقوں میں ایسا آپشن فراہم ہونا ضروری نہیں ہے۔ 

Privacy Center: اوپر دی گئی سرکاری تصویر سے واضح ہے کہ میٹا نے صارفین کے لیے ایک "Privacy Center" مہیا کیا ہوا ہے، جہاں وہ اپنے ڈیٹا کے استعمال اور رسائی پر خود کنٹرول کر سکتے ہیں۔

---

صارفین کے لیے رہنما اصول

1. شیئر کرنے سے پہلے تحقیق کریں: اس طرح کے نوٹسز کو صرف بھروسہ مند اور سرکاری ذرائع کے بعد ہی شیئر کریں۔

2. Privacy Settings کا استعمال کریں: اپنی پوسٹس کو Public سے Friends/Only Me یا مخصوص لوگوں کے لیے محدود کریں۔

3. AI کے خلاف رجوع کریں (Opt-out): اگر میٹا کی نئی پالیسی سے وضاحت کے تحت آپ کا ڈیٹا AI ٹریننگ میں استعمال ہو سکتا ہے، تو "Right to object" فارم بھر کر رجوع کیا جا سکتا ہے۔ 

4. محتاط رہیں: سوشل میڈیا پر افواہیں اکثر جذباتی یا خوف پر مبنی ہوتی ہیں؛ قانون اور حقائق پر مبنی رہ کر فیصلہ کریں۔

---

نتیجہ

"کل 9:30" والا دعویٰ ایک نشر شدہ افواہ ہے، میٹا نے ایسا کوئی رول جاری نہیں کیا۔ صارفین کے حقوق اور ڈیٹا کنٹرول کے لیے بہتر طریقہ یہ ہے کہ وہ سرکاری پالیسیز پڑھیں، Privacy Center استعمال کریں، اور ضروری ہو تو AI ٹریننگ کے خلاف opt-out کا اقدام کریں۔ ایسے نوٹسز پر عمل کرنے یا پھیلانے کے بجائے، حقیقت پر مبنی اور مستند ذرائع کا سہارا لیں۔

---

حوالہ جات جمع کردہ

Time کی فیکٹ چیک رپورٹ — "Goodbye Meta AI" افواہ بے بنیاد ہے۔ 

Meta / Facebook کی Privacy Policy & Terms of Service (سرکاری)۔ 

Writers’ Guild رپورٹ — AI استعمال اور opt-out طریقہ۔ 

The Guardian رپورٹ — GDPR کے تحت یورپی صارفین کو opt-out سہولت حاصل ہے، باقی خطوں میں نہیں۔ 



0 Comments

Post a Comment

Post a Comment (0)

Previous Post Next Post